Tarjuma Quran
English Articales

اللہ تعالی کی بارگاہ میں اسلام کے سوا کوئی دین قبول نہیں کیا جائے گا ۔ علامہ حسنات احمد مرتضے

Published on:   16-03-2013

Posted By:   محمد کامران عارف

جرمنی ۔ علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے نے جامع مسجد صوفیا میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالی کی بارگاہ میں اسلام کے سوا کوئی دین قبول نہیں کیا جائے گا ۔سورہ ال عمران کی آیت19میں اس حقیقت کو بے نقاب کیا گیا ہے ,,بے شک اصل دین تواللہ کے نزدیک اسلام ہی ہے ،،انہوں نے کہا کہ جس نے اسلام کے علاوہ کسی اور دین کو تلاش کیا وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والا ہو گا ۔اس حوالے سے سورہ ال عمران کی آیت 85میں ارشاد باری ہے ,,اور جس نے اسلام کے سوا کوئی اور دین تلاش کیا تو ہر گز وہ اس سے قبول نہیں کیا جائے گا اور ایسا شخص آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گا،، ۔اسی آیت مقدسہ کی تفسیر میں علامہ سیوطی نے الدرالمنثور ،علامہ شوکانی نے فتح القدیراور ابن کثیرنے اپنی تفسیر میں روایت کیا ہے ۔عن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللہﷺتجیء الاء عمال یوم القیامۃ ،فتجیء الصلاۃ ، فتقول یارب ا نا الصلاۃفیقول انک علی خیر وتجیء الصدقۃفتقول یارب ا نا الصدقۃ فیقول انک علی خیر ثم یجی ء الصیام فیقول یارب ا نا الصیام فیقول انک علی خیر ثم تجیء الاعمال کل ذلک یقول اللہ تعالی انک علی خیر ثم یجی ء الاسلام فیقول یارب انت السلام و اناالاسلام فیقول اللہ تعالی انک علی خیربک الیوم آخذ وبک اعطی قال اللہ فی کتابہ ,,ومن یبتغ غیرالاسلام دینا فلن یقبل منہ وھو فی الآخرۃ من الخسرین ،، حضرت ابوہریرہؓفرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں قیامت والے دن اعمال حاضر ہوں گے نماز حاضر ہو کر کہے گی اے میرے رب میں نماز ہوں اللہ تعالی فرمائے گا تو خیر ہے ،پھرصدقہ آکر عرض کرے گا اے رب میں صدقہ ہوں اللہ تعالی فرمائے گاتو خیر ہے پھر روزہ حاضرہوکر کہے گا اے رب میرا روزہ ہو ں اللہ تعالی فرمائے گا تو بھی خیر ہے پھرتمام اعمال آتے جائیں گے ان کو اللہ تعالی فرمائے گا تم خیر پر ہو پھر اسلام آئے گا وہ عرض کرے گا اے رب تو سلام ہے اور میں اسلام ہوں ۔اللہ تعالی فرمائے گا تو خیر پر ہے آج تیرے ہی سبب جانچ پڑتال ہوگی اور تیری وجہ سے ہی انعام و سزا دوں گا ۔اللہ تعالی اپنی کتاب میں فرماتا ہے۔ ,,اور جس نے اسلام کے سوا کوئی اور دین تلاش کیا تو ہر گز وہ اس سے قبول نہیں کیا جائے گا اور ایسا شخص آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گا ،،۔اس حدیث شریف سے واضح ہو جاتا ہے کہ آخرت میں فیصلہ اسلام کی بنیاد پر ہو گا ۔اسلام ایک نعمت ہے ۔اللہ تعالی جس کے لئے ارادہ فرماتا ہے اس کا دل اسلام کے لئے کھول دیتا ہے اس بات کو سورہ الانعام کی آیت125میں ملاحظہ کریں ,,اور جس کے لئے اللہ ارادہ فرماتا ہے اسے اسلام کے لئے وسعت قلب ونظرکی ہدایت سے نواز دیتاہے اورجس کے لئے ارادہ ہو کہ وہ بہکا رہے تو اس کا سینہ اس قدر تنگ بنا دیتا ہے گویا کہ اسے آسمان پر چڑھنا پڑگیا ہے ،اس طرح اللہ تعالی بے ایمان لوگوں کی نجاست ان پر مسلط رکھتا ہے ،،۔