Tarjuma Quran
English Articales

جرمنی ۔ ایمان کے بغیر نیکی کا تصور نا مکمل ہے ۔علامہ حسنات احمد مرتضے

Published on:   13-11-2011

Posted By:   محمد کامران عارف

علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے نے کہا ہے کہ ایمان کے بغیر نیکی کا تصور نا مکمل ہے ۔ ایمان قبول کرنا بڑی نیکی ہے ۔ جو نہی ایمان قبول کیا جائے اس کے ساتھ اور بہت سی نیکیوں پر عمل نصیب ہو جاتا ہے ۔خالق کائنات نے قرآن کریم میںاس بات کو بیان فرمایا ہے ۔سورہ بقرہ کی آیت7 17کا ترجمہ مفسر قرآن علامہ سید ریاض حسین شاہ صاحب کے ترجمہ قرآن تذکرہ سے ملاحظہ ہو ۔ ,, یہ کوئی نیکی نہیں کہ تم اپنے چہروں کو مشرق اور مغرب کی طرف موڑ لو بلکہ نیکی تو اس کی ہے جو اللہ پر ایمان لا یا اور یوم آخرت او رفرشتوں اور کتابوں اور نبیوں کو اس نے مانا اور دیتا رہا مال محبت میں رشتہ داروں ،یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں اورسائلوں کو اور غلاموں کی رہائی پر خرچ کرتا رہا اور نماز قائم کی اور زکوۃ دی اور وہ لوگ جنہوں نے اپنے کئے ہوئے عہد پورے کئے اور صبر کرنے والے تنگی اور مصیبت میں اور لڑائی کے وقت ،یہ ہیںوہ لوگ جو سچے رہے اور ایسے ہی لوگ در حقیقت تقوٰی دار ہیں ۔،، اس آیت مقدسہ میں ایمان کو نیکی قرار دیا گیا ہے ۔ اور ایمان کے فوری بعد حقوق العباد اپنانے کا حکم دیا گیا ہے ۔ یعنی ایسا شخص جو اللہ تعالی کی توحید ، قیامت ،ملائکہ ، کتب سماوی اور انبیا کو دل و جان سے مان لیتا ہے ۔ اس کو بندوں کے حقوق ادا کرنے ہوں گے ۔اسلام نے حقوق العباد کو بہت اہمیت دی ہے ۔ قرآن وسنت میں والدین ،اہل و عیال ،اقربا ،اساتذہ ، ہمسایوں اور دیگر وابستگیوں کے حقو ق کو بڑے واضح طور پر بیان کیا گیا ہے ۔ ایک مسلمان کے لئے تمام حقوق کی معرفت اور ان پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے ۔قرآن کریم کی آیت با لا نے مال و دولت کو رشتہ داروں ،غریبوں،مسکینوں ، مسافروں اور سوال کرنے والوں میں تقسیم کرنے کا درس دیا ہے ۔واضح رہے کہ ما ل و دولت میں دوسروں کوشریک کرنے سے مال میں برکت اور اضافہ ہو تا ہے ۔ اس لئے ایک مسلمان کو مال میں برکت کے حصول کی کو شش کرتے رہنا چاہئے ۔ اس کے ساتھ روحانی قدروں میں اضافہ کے لئے نماز قائم رکھنی ہوگی اور زکوۃبھی ادا کرنا ہو گی ۔ اور اپنی زبان کی حفاظت کرتے ہوئے وعدوں کی تکمیل کرنا ہو گی ۔ اس لئے کہ کریم آدمی وعدے کو پورا کرتا ہے ۔ اور مشکلات میں بھی صبر اختیار کرنا ہو گا ۔ اس لئے کہ صبر کرنے والوں کیساتھ اللہ کی مدد ہوتی ہے ۔ اور یہ تمام صفات سچے اور تقوٰی اختیار کرنے والوں کے لئے ہیں ۔