Tarjuma Quran
English Articales

نماز کی ادائیگی میں مومن کی معراج ہے ۔ محفل معراج سے علامہ حسنات احمد مرتضے کا خطاب

Published on:   19-06-2011

Posted By:   محمد کامران عارف

علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے نے جامع مسجد صوفیا میونخ میں محفل معراج النبی ﷺ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارگاہ حیات میں انسانیت کی راہنمائی کے لئے انبیا ئے کرام مبعوث ہوئے ۔تمام انبیا معجزات کے ساتھ دنیا میں آئے ۔ کسی کو دو ، چار ، کم یا زیادہ معجزات عطا کئے گئے ۔سلسلہ نبوت کے آخر میں امام الانبیا تشریف فرما ہوئے تو رب کریم نے آپ کو معجزات کا پیکر بنا کر بھیجا ۔ تمام انبیا کو جو معجزات دئیے گئے وہ سب آپ کے وجود میں جمع فرمادیئے ۔اور ساتھ ہی کچھ ایسی خصوصیات سے بھی نواز ا گیا جو صرف آپ ﷺ کے ساتھ خاص ہیں ۔ان خصوصیات میں ایک بڑی خوبی اور عظیم معجزہ معراج بھی ہے ۔ معراج کا اعزاز اور انبیائے کرام کو بھی عطا کیا گیا لیکن جس شان سے خاتم الانبیا کو مشرف کیا گیا وہ آپ ہی کی خصوصیت ہے ۔سورہ اسرا کی پہلی آیت معراج مصطفے کا اعلان کرتی ہے ۔ ,, بڑی قوت والا ہے وہ جو لے گیا اپنے بندے کو راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصی کی طرف کہ برکتیں رکھیں ہم نے اس کے ارد گرد تاکہ ہم اسے آیات کے جلوے دکھائیں بے شک وہ خوب سننے والا دیکھنے والا ہے ۔،، معجزہ معراج مکی حیات نور کے آخری زمانے کے ساتھ مربوط ہے ۔ایک طائرانہ نگا ہ ڈالی جائے کہ معراج کا پس منظر کیا ہے ؟ کن حالات میں معراج سے نوازاگیا ؟دیکھئے ،سوچئے اور ملاحظہ کیجئے ۔ آپ کی زوجہ حضرت خدیجہ ؓ اور حضرت ابو طالب ؓ اس دنیا سے رخصت ہوئے ۔یقینا آپ کے لئے ان دونوں کا وصال ایک بڑے صدمے کا باعث تھا ۔آپ نے اس سال کو عام الحزن بھی قرار دیا ۔ مکہ والوں کی زیادتیاں ،ان سے تنگ آکر طائف جانا ۔طائف والوں کو اسلام کی دعوت دے کر ان کی بھلائی چاہنا لیکن ان کا صرف انکا رہی نہ کرنا بلکہ آپ کو اذیت پہنچانا ۔ اور ظلم میں اس قدر بڑھ جانا کہ آپ ﷺ کو لہو لہان کر دیا ۔آلام ومصائب کی طویل داستان ۔۔۔زوجہ اور چچا کا وصال ۔۔۔مکہ والوں کی زیادتیاں ۔۔۔طائف والوں ظلم ۔۔۔یہ وہ اسباب اور محرکات تھے کہ رب کریم نے اپنے محبوب ﷺ کومعراج سے نواز ا ۔ تاکہ آپ کے قلب منور پر آنے والے تمام بو جھ دور ہو جائیں۔مسجد حرام سے مسجد اقصٰی تک، اسرا ۔۔ ۔ اقصٰی سے آسمانوںیا سدرۃ المنتہی تک معراج ۔۔۔اور وہاں سے قاب قوسین کے نور نور مراحل کو اعراج سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔ اسرا ، معراج یا اعراج سب کو دیکھا جائے تو یہ حقیقت کھل کر سامنے آجاتی ہے کہ رسول کریم ﷺ کی ہر کیفیت کو خصوصیات سے مشرف کیا گیا ۔ ان کیفیات میں بشریت ، ملکیت و نورانیت یا حقیقت محمدیہ سب کو معراج ہوئی ۔مسجد اقصٰی میں تما م انبیا کا مقدی بننا اور آپ کاامام ہو نا یہ بشریت کی معراج ہے ۔ سدرۃ المنتہی پر جبریل کاٹھہر جانا اور آپ کا آگے تشریف لے جانا یہ ملیکیت و نورانیت کی معراج ہے ۔مکان و زمان کی قیود سے بلند، قاب قوسین کے جلوے اور رب کائنات کے حسن وجمال اور ذات وصفات کے جلوے ، یہ سب حقیقت محمدیہ کی معراج ہے ۔ایک موقع پر حضور ﷺ نے فرمایا یا ابا بکر لم یدرکنی حقیقتا غیر ربی اے ابوبکر میری حقیقت کو میرے رب کے سوا کوئی نہیں پہچانتا ۔ محفل میں نوشیروان علی ، اسامہ بٹ نے تلاوت ،اقبال خان ، حاجی محمود ارشد ، مصطفے ومحسن قاسمی نے نعت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔ سید نورعلی نے جرمن اور محمد انس نے اردو میں تقریر کی ۔ محمد جاوید ملک ، محمد ریاض چیمہ ، میاں اشفاق نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔